top of page

ساجن کب یہ جانے تھے!

  • Writer: Q.A.Saba
    Q.A.Saba
  • Jun 22, 2021
  • 1 min read

Through back to a memory lane.

چلیں آج آپ کو اُمنگوں بھرے دنوں اور پرانی وادیوں کی سیر کراتے ہیں ۔نظم پسند آئے تو کمنٹ اور لائیک کرنا نہ بھولیں۔


ساجن کب یہ جانے تھے!


ہم آج سے کچھ سوا تھے جب

خود کو نہ پہچاننے تھے

جو پیچھے مڑ کےدیکھیں تو

آپ سے بھی انجانے تھے

ساجن کب یہ جانے تھے!


ایک دریا ایسا بہتا تھا

جو دل کے اندر رہتا تھا

کچھ بھید تھے

جو معدوم رہے

کچھ خواب بہت پرانے تھے

ساجن کب یہ جانے تھے!


ایک من موہنی دل کی نگری تھی

جہاں گیت انوکھے ہوتے تھے

رت جگے تھے راتوں میں

ہم خواب سنہرے بوتے تھے

غم جیسے سب بیگانے تھے

ساجن کب یہ جانے تھے!


جہاں سبزہ سا لہراتا تھا

من آزاد سا چنچل گاتا تھا

کہانیوں کی نگری میں

سب من پسند ہو جاتا تھا

اب پیچھے مڑ کے دیکھیں تو!

کچھ سچ تھا کچھ افسانے تھے

ساجن کب یہ جانے تھے!


قرۃ العین صبا




Recent Posts

See All
Mother's Day Poetry

ماؤں کے دن پہ کچھ اُنکے لیے جو ماں نہیں اگر تم ماں نہیں ہو تو پھر بھی قیمتی ہو تم مدرز ڈے کے ساتھ ساتھ ہر دن پھر بھی تمہارا ہے! تمہارے...

 
 
 
"اِک بار کہو تم میرے ہو"

شاعری کی بات چل نکلی ہے تو اور بھی بہُت کچھ مزیدار یاد آگیا ۔کسی کہانی میں ایک نظم "اک بار کہو تم میری ہو " بہُت اچھی لگی ، نظم تو ابنِ...

 
 
 
عالمی یومِ شاعری پہ

یوں تو بچپن میں جو پہلا شعر یاد کیا وہ یہ تھا یہ دو دن میں کیا ماجرا ہو گیا کہ جنگل کا جنگل ہرا ہو گیا اُسکے بعد پانچ چھ سال کی عمر میں...

 
 
 

1 Comment


Adnan Rana
Adnan Rana
Jun 27, 2021

ہر گزرا دن خوبصورت ہے۔ ہر آنے والا دن گزرے دنوں کی یاد لائے گا۔

Like

Join my mailing list

© 2023 by The Book Lover. Proudly created with Wix.com

  • White Instagram Icon
  • White YouTube Icon
bottom of page