top of page

Poetry

  • Writer: Q.A.Saba
    Q.A.Saba
  • Aug 24, 2021
  • 1 min read

صفائی کے دوران گروسری لسٹ کا ایک مڑا تڑا ٹکڑا ہاتھ لگا ،ایک نا مکمل بارش کی نظم تھی،کراچی کے چٹخاروں اور کیمپس کے ذکر سے اندازہ ہے کہ غالباً کینیڈا کے نئے نئے دِنوں کی تحریر ہے بہرحال بارش کی نامکمل نظم مکمل کر لی گئی، کچھ نئے پرانے ذائقوں اور بارش کے امتزاج کے ساتھ مزیدار سی! آپ کو کیا کیا یاد آیا مجھے بھی بتائیے گا

گرمیوں کی بارش ہے! نظم : قرۃ العین صبا

گرمیوں کی بارش ہے دس طرح کی یادیں ہیں پیاز کے پکوڑے ہیں آلو کے پراٹھے ہیں!

کیمپس کے کیفے تلے چھوٹی چھوٹی پیالیوں میں چائے کی چسکیوں کے ساتھ دوستوں کی باتیں ہیں یاد کی ایک جنبشِ ہے گرمیوں کی بارش ہے

وہ جو ایک بیکری ہے کریم آباد کے پچھواڑے اسکے رول خیالوں میں اور وہ اسٹک بوٹی ساتھ میں سموسوں کی کیسی ننھی خواہش ہے گرمیوں کی بارش ہے

ٹھنڈئی ٹھنڈئی بوندوں میں آئسکریم وہ "کے بیس" کی برگروں کے موسم تھے کیسے بھولے ہم تم تھے ظالم بڑی یہ دانش ہے گرمیوں کی بارش ہے

کیسے وہ پھوار کے ساتھ کھڑکی کے شیشوں پہ کسی یاد کا چلے آنا بارش کے گیتوں پہ خواب کے دریچے سے زیرِ لب گنگنانا یادوں سے منقش ہے گرمیوں کی بارش ہے

قرۃ العین صبا

Recent Posts

See All
Mother's Day Poetry

ماؤں کے دن پہ کچھ اُنکے لیے جو ماں نہیں اگر تم ماں نہیں ہو تو پھر بھی قیمتی ہو تم مدرز ڈے کے ساتھ ساتھ ہر دن پھر بھی تمہارا ہے! تمہارے...

 
 
 
"اِک بار کہو تم میرے ہو"

شاعری کی بات چل نکلی ہے تو اور بھی بہُت کچھ مزیدار یاد آگیا ۔کسی کہانی میں ایک نظم "اک بار کہو تم میری ہو " بہُت اچھی لگی ، نظم تو ابنِ...

 
 
 
عالمی یومِ شاعری پہ

یوں تو بچپن میں جو پہلا شعر یاد کیا وہ یہ تھا یہ دو دن میں کیا ماجرا ہو گیا کہ جنگل کا جنگل ہرا ہو گیا اُسکے بعد پانچ چھ سال کی عمر میں...

 
 
 

Comments


Join my mailing list

© 2023 by The Book Lover. Proudly created with Wix.com

  • White Instagram Icon
  • White YouTube Icon
bottom of page