top of page

My First Mushaira

  • Writer: Q.A.Saba
    Q.A.Saba
  • Jan 3, 2022
  • 1 min read

یہ نظم میں نے دو ہزار گیارہ میں وطن میں ہونے والے ایک افسوسناک واقعے کے پس منظر میں لکھی تھی ، بد قسمتی سے یہ سلسلہ رکا ہی نہیں۔ کچھ دن قبل جب ایک اور تکلیف دہ واقعہ رونما ہوا تو یہ پھر سے یاد آ گئی۔

اے دل میرے ذرا صبر!

درد ہے گرچہ ہر خبر دکھی دکھی ہے ہر نظر بجھی بجھی ہے روشنی دھواں دھواں ہے سفر اے دل میرے ذرا صبر!

وحشتوں کی باس ہے ہر خوشی اداس ہے سہمی ہوئی ہے زندگی موت ہے ڈگر ڈگر اے دل میرے ذرا صبر!

بجھ گیا ستارہ شام ظلمتیں ہوئی ہیں عام سکوت ہے ملال ہے اندھیر ہے نگر نگر اے دل میرے ذرا صبر!

سوئے ہوئے احساس کی پکّی ہے زرا قبر بے حسی کی چادریں چڑھی ہوئی ہیں پا تا سر تھکا ہوا ہے جنوں عشق بھی ہے بے خبر اے دل میرے ذرا صبر!

سویا ہے احساس فقط شاید ابھی مرا نہیں رائیگاں نہیں لہو بے بس آہ و فغاں نہیں بس اِک نعرہ حق کی سماعت ہے منتظر اے دل میرے ذرا صبر اے دل میرے ذرا صبر۔۔۔

قرۃ العین صبا

Recent Posts

See All
Mother's Day Poetry

ماؤں کے دن پہ کچھ اُنکے لیے جو ماں نہیں اگر تم ماں نہیں ہو تو پھر بھی قیمتی ہو تم مدرز ڈے کے ساتھ ساتھ ہر دن پھر بھی تمہارا ہے! تمہارے...

 
 
 
"اِک بار کہو تم میرے ہو"

شاعری کی بات چل نکلی ہے تو اور بھی بہُت کچھ مزیدار یاد آگیا ۔کسی کہانی میں ایک نظم "اک بار کہو تم میری ہو " بہُت اچھی لگی ، نظم تو ابنِ...

 
 
 
عالمی یومِ شاعری پہ

یوں تو بچپن میں جو پہلا شعر یاد کیا وہ یہ تھا یہ دو دن میں کیا ماجرا ہو گیا کہ جنگل کا جنگل ہرا ہو گیا اُسکے بعد پانچ چھ سال کی عمر میں...

 
 
 

Comentários


Join my mailing list

© 2023 by The Book Lover. Proudly created with Wix.com

  • White Instagram Icon
  • White YouTube Icon
bottom of page