Lahore Motorway Case
- Q.A.Saba
- Sep 9, 2020
- 1 min read
مِٹ جائے گی مُخلوق تو انصاف کرو گے منصف ہو تو اب حشر اُٹھا کیوں نہیں دیتے
ہاں نکتہ ورو لاؤ لب و دل کی گواہی ہاں نغمہ گرو ساز صدا کیوں نہیں دیتے
پیمانِ جُنوں ہاتھوں کو شرمائے گا کب تک دل والو! گریباں کا پتا کیوں نہیں دیتے
اکثر ایسا ہوا کہ آدھی رات کے وقت بچوں کے ساتھ اکیلے ڈرائیو کرنی پڑی۔رمضان کے دنوں میں تو کئی بار جب میاں اعتکاف میں تھے یا شہر سے باہر تو تراویح سے واپسی پہ رات ایک بجے بھی واپسی ہوئی لیکن ڈر نہیں لگا ۔
کوئی مجھ سے پوچھتا ہے کہ فیمنزم کیا ہے؟ ،آخر کتنی آزادی چاہیے تو جواب یہ ہے کہ بس اتنی کہ عورت کسی بھی وقت بلا خوف و جھجک بغیر بیہودہ جملوں ،گندی گھوریوں اور بد نیتی سے مارے جانے والے ٹہوکوں اور ٹکروں سے بے فکر ہو کر اپنے اسلامی ملک میں آزادی سے چل پھر سکے کہ یہی سب موقع ملنے پہ اپنی آخری شیطانی حدوں کو بھی چھو جاتا ہے ۔
آپ بحثیت والدین، بہن بھائی، کلاس فیلو ، کولیگ اور ذمےدار شہری اور انسان کی حثیت سے ایسے رویوں کو صرف پہلی اسٹیج بدل دیجئے، روک لیجئے۔
ایسے واقعات تو حالت جنگ میں مبتلا جگہوں پہ سننے میں آتے تھے یا پھر تقسیم کے وقت کے بارے میں پڑھتے تھے تو روح کانپ جاتی تھی ۔کبھی کبھی الفاظ ختم ہو جاتے ہیں لیکن کچھ الفاظ ،جملے اور خیالات ایسے ہیں جنکا ایسے واقعات پہ اظہار نہ کیا جائے تو بہت بہتر ہے ۔
اکیلی نکلی کیوں؟ پردہ کرنا چاہیے! کیسے کپڑے پہنے ہوئے تھے؟
ایسے واقعات پہ ایسی باتیں نہ کیا کریں پلیز سوچیں خدارا !
#HangTheRapist #StopVictimBlaming شیئر کریں،آواز اٹھائیں!
Comments